دنیا کی جتنی کتابیں ہیں وہ تبدیل ہوسکتی ہیں لیکن قرآن کو کوئی تبدیل نہیں
کر سکتا ہے کیونکہ یہ اللہ کا کلام ہے اور وہ ہی اس کا محافظ ہے قرآن کی
حفاظت کیلئے اللہ نے حفاظ کا سلسلہ جاری فرمایا ہے اور یہ جماعت قیامت تک
باقی رہے گی دنیا کی ساری طاقتیں اس کو ختم کرنے کی انتھک کوششیں کر لیں تب
بھی یہ ختم نہیں ہوگا چند نادان لوگ اس کو جلا کر یا پھاڑ کر یہ سمجھ رہے
ہیں کہ دنیا سے قرآن کو ختم کر دیں گے یہ انکی خام خیالی ہے یہ ختم ہوگا تو
دنیا ختم ہوجاے گی اس کی بقاء دنیا کی بقا ء ہے جامعہ نورالاسلام چٹگوپہ
میں جلسہ عظمت قرآن کے موقع پر مولانا ڈاکٹر سید راشد نسیم ندوی پروفیسر
حیدرآباد یونیورسٹی حیدرآباد نے ان خیالات کا اظہار فرمایا واضح ہو کہ ہر
سال رمضان میں جامعہ نور الاسلام چٹگوپہ کی مسجد میں نماز تراویح میں
روزانہ طلباء پانچ پارے قرآن سنانے کی سعادت حاصل کرتے ہیں اور ختم قرآن کے
موقع پر جلسہ عظمت قرآن منایا جاتا ہے مولانا نے مزید فرمایا کہ قرآن حضور
ؐپاک کا زند�ۂ جاوید معجزہ ہے قرآن کی وہ عظمت ہے جب کسی کے آنکھوں کے
سامنے آجاتا ہے تو زندگی بدل دیتا ہے جب کسی مریض مس ہوجاتا ہے تو شفایاب
ہوجاتا ہے جب کوئی عاصی اس کو سنتا ہے تو اس کی زندگی کی کایا پلٹ جاتی ہے
قرآن جس کو سن کر جنات بھی مشرف بہ اسلام
ہوئے پتھر سے بھی زیادہ سخت دل
حضرت عمرؓ کو قرآن کی چند آیتوں نے موم سے زیادہ نرم دل بنا دیا ،قاتل
رسول ؐ بن کر نکلے تھے خادم رسولؐ بن کر دولت ایمان سے سرفراز ہوئے جو قرآن
کی بے عظمتی یا بے حرمتی کرے گا وہ اللہ کے عذاب کر للکار رہا ہے وہ ملک
بھی تباہ و تاراج ہوجائے گا جس میں قرآن کو پامال کرنے کی باتیں کی جاتی
ہیں اسی ماہ مقدس کی ۱۷؍ تاریخ کو غار حرا میں جبرائیل علیہ السلام قرآن کا
پہلا پیغام اقراء لے کر آئے ۔ جب وحی آتی تو آپ ؐکی حالت متغیر ہوجاتی
دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں نے اس بوجھ کو اٹھانے سے انکار کیا ،مولانا محمد
تصدق ندوی بانی و مہتمم جامعہ نورالاسلام چٹگوپہ نے اپنے خطاب میں فرمایا
کہ وہ قلوب قابل رشک ہیں جس میں قرآن مقدس محفوظ ہے۔قرآن مقدس ہی کو یہ شرف
حاصل ہے کہ مسلمان کا ایک چھوٹا بچہ اس کو زبانی یاد کرتا ہے مدارس
اسلامیہ کا وجود مسلمانانِ ہند کیلئے نعمت غیر مترقبہ ہے جس کی وجہ سے
مسلمانوں کا اسلامی تشخص برقرار ہے اس کی بقاء و ارتقاء میں حصہ لینا ہر
مسلمان کے لئے فرض عین ہے جلسہ کا آغاز سید انس سلّمہ کی قرأت کلام پاک سے
ہوا جبکہ نعت شریف کا نذرانہ معصوم نعت خواں محمد عاطف نے پیش کیا سید راشد
علی پٹیل صدر ادارہ نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا اور محمد اسلم میاں معتمد
ادارہ نے آخر میں شکریہ ادا کیا ۔***